نوجوان مصنفین کلب

میرے گھر میں جاگا

تحریر: دُعا صدف

میرے بھائی کی شادی میں ایک دو ہفتے رہ رہے تھے۔ تو ہم نے جاگے(شادی سے چند روز پہلے میوزیکل پروگرامز ) شروع کئے تو ہم نے اپنے رشتے داروں اور ہمسایوں کو مدعو کیا ہوا تھا۔ رات کے 9 بجے ہم نے جاگا شروع کردیا۔ جاگے میں ہم نے دو ہفتے بہت مزے کئے اوار لطف اندوز ہوئے۔ جاگے کا آغاز میں نے اپنی سہیلیوں کے ساتھ گانا گا کر کیا۔ ہم نے بہت زیادہ ڈانس کیا اور آہستہ آہستہ باقی خواتین بھی آتی گئی۔ رش بڑھتا گیا ہم نے پنجابی کا ایک مشہورگانا گایا بلے بلے نی ٹور پنجابن دی۔ سب کو میرا گانا بہت پسند آیا۔ میری سہیلیاں آئیں وہ بہت پیاری لگ رہی تھیں۔ ہم نے مل کر ڈھولکی بجائی سب نے مل کر لڈی ڈالی۔ میری سب نے تعریف کی پھر پتہ بعد میں کیا ہوا؟ ہوا یہ کہ ہمیں بہت مزہ آیا اور پھر ہم نے اپنے بھائی کے لئے گانا گایا دولہے کا سہرا سہانا لگتا ہے۔ یہ گانا سن کر میرا بھائی بہت خوش ہوا۔ پھر اور تقریبا ت ہونے لگیں میرے ایک کزن نے اپنے بھائی کے ساتھ ڈانس کیا۔ پھر ہمارےبزرگوں نے کہا سو جاؤ کافی ٹائم ہو گیا ہے لیکن ہم نہیں سوئے۔رات گئے تک جاگا چلتا رہا پھر آہستہ آہستہ ہمسائے چلے گئے۔ اُس کے بعد ہم نے بہت شور شرابا کیا۔ ہم سب بہت خوش ہیں کیونکہ ہمارے گھر میں میرے سامنے یہ پہلی شادی ہے۔ سب بھائیوں مطلب سب کزنوں نے میرے بھائی جیسا سوٹ پہنا اور ہم سب لڑکیوں نے بھی ایک جیسا سوٹ پہنا۔ پھر ہم رات کو 3 بجے سو گئے اور صبح کو جلدی اُٹھ گئےکیونکہ بھائی کی شادی تھی۔ بہت مزہ آیا میں یہ وقت کبھی نہیں بھولوں گی۔ یہ وقت پھر کبھی دوبارہ نہیں آئے گا۔


ایڈیٹر نوٹ: یہ تحریرگورنمنٹ گرلز ہائی سکول لودھراں سے نہم جماعت کی طالبہ دُعا صدف نے بھیجی ہے۔ ہم نے املا، گرائمر، اور تحریری قواعد و ضوابط کی پابندی کو بہتر بنانے کے لیے کچھ ترامیم کرنے بعد شائع کی ہے۔

Related Articles

One Comment

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button