متفرق

عقلمند بادشاہ

تحریر:ماریہ بشیر

ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ ایک بادشاہ کی تین بیٹیاں تھیں اس کا کوئی بیٹا نہیں تھا ۔ بادشاہ کی دو بیٹیاں بہت چالاک تھیں ۔ لیکن ایک بیٹی جس کا نام آمنہ تھا وہ بہت ذہین ،نیک او ر رحم دل تھی۔ ایک دن بادشاہ  نے شکار پر نکلےو سے پہلےاپنی تینوں بیٹیوں کو بلایا اور کہا کہ جیسا کہ تم جانتی ہو کہ میرا کوئی بیٹا نہیں ہے۔ میں تم تینوں میں سے کسی ایک کو اپنی سلطنت دوں گا لیکن میں دیکھوں گا کہ مجھے کس کو اپنا تخت دینا چاہئے ۔ تم تینوں کے لئے ایک امتحان ہے جو پاس کرے گا میں اپنی سلطنت اس کے حوالے کروں گا۔ آپ تینوں ایک  کام کریں کہ  ایک ایسا گھوڑا لے کر آئیں جو ہوا میں پرواز کرتا ہو۔ اپنی تینوں بیٹیوں کو  بادشاہ یہ بتا کر شکار پر چلا گیا۔ جو ا س کی دو بیٹیاں چالاک تھیں انھوں نے نامور جادوگروں  کو بلوا کر جادوئی گھوڑے بنوا لئے لیکن تیسری بیٹی جو آمنہ تھی اس نے باپ کے آنے تک ایسا کچھ نہ کیا۔جب بادشاہ واپس آیا تو اس نے باری باری اپنی تینوں بیٹیوں کو بلوایا۔ پہلی بیٹی نے گھوڑا دکھا یا جو کہ آسمان پر پرواز کر رہا تھا۔ دوسری بیٹی نے بھی یہی کر دکھایا ۔کیونکہ ان دونوں کے پاس جادوئی گھوڑے تھے ۔ بادشاہ نے پرواز کرتے گھوڑوں کو دیکھ کر کہا واہ کیا بات ہے آپ دونوں کی ذہانت کی ۔ جب تیسری بیٹی آئی تو اس کے پاس کوئی گھوڑا نہ تھا ۔ اس نے کہا با با مجھے ایسا کوئی بھی گھوڑا نہیں ملا جس کے حقیقی طور پر پر ہوں اور وہ فضا میں پرواز کر سکتا ہو۔ بادشاہ نے کہا بیٹی میں نے تم سب سے اس لئے کہا تھا کہ میں دیکھ سکوں کہ تم تینوں میں سے کون زیادہ نیک ہےاور کون دھوکہ باز۔ آمنہ تم  نے ٹھیک کہا آج تک کوئی ایسا گھوڑا نہیں آیاجو فضا میں پرواز کرتا ہو ۔بادشاہ نے اپنی  باقی دونوں بیٹیوں سے کہا کہ تم لوگوں نے مجھے جھوٹا گھوڑ ا دکھایا جو کہ جادوئی تھا  اور دھوکہ دینے کی کوشش کی۔لیکن آمنہ نے ایسا کوئی جھوٹ نہیں بولا نا دھوکہ دیا۔اس نے سچ بتایا کہ ایسا کوئی گھوڑا نہیں ملا۔لہذا میرے امتحان میں آمنہ پاس ہوئی اور میں  اپنی سلطنت کے تخت کا حق دار آمنہ کو منتخب کرتا ہوں۔اور پھر بادشاہ نے اپنا تخت آمنہ کے حوالے کر دیا۔ یوں دوسری دونوں بیٹیوں کو اپنے جھوٹ بولنےاور اپنے والد کو دھوکہ دینے پر بہت افسوس و شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا۔
ایڈیٹر نوٹ:یہ تحریرگورنمنٹ گرلز ہائی سکول چک ہمتہ سے دسویں جماعت کی طالبہ ماریہ بشیر نے بھیجی ہے۔ ہم نے املا، گرائمر، اور تحریری قواعد و ضوابط کی پابندی کو بہتر بنانے کے لیے کچھ ترامیم کی ہیں

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Check Also
Close
Back to top button