بلاگ

میرے خوابوں کی دنیا

تحریر: طیبہ غلام سرور

انسان کی تخلیق کا کوئی نہ کوئی مقصد ہوتا ہے ۔ ویسےکوئی بھی چیز بے کار وجود میں نہیں نہیں آگئی. بلکہ اس چیز کا کوئی نہ کوئی فائدہ ضرور ہے ۔
علامہ اقبال :-
نہیں ہے چیز نِکمّی کوئی زمانے میں
کوئی بُرا نہیں قُدرت کے کارخانے میں
میرا خواب : ویسے تو دنیا میں رہنے کے بہت سے مقاصد ہوتے ہیں لیکن میرا ایک خواب ہے اور میں پورا کرنے کی کوشش بھی کرتی ہوں۔ یہ کہ میں مسلم طالبہ علم ہونے کے ناطے دوسروں سے اچھا سلوک روا رکھوا ۔یہ بھی بہت عظیم نیکی ہے۔
یری خواہش ہے کہ میں کسی کی دل آزاری نا ہونے دوں۔ میرا ہمیشہ سے ہی ہی خیال رہا ہے کہ یہ دنیا کی زندگی تو چند رو چند روز ہے اور اس میں مختلف مقاصد ہیں جیسے کوئی ڈاکٹر بننا چاہتا ہے تو کوئی ٹیچر ۔ لیکن مرا خواب اس سے تھوڑامختلف ہے۔ ویسے تو سب لوگوں کے خواب اچھے
ہیں ۔ کیونکہ موجودہ دور میں ان سب چیزوں کے بغیر بھی کچھ ممکن نہیں ہے ۔
مگر میں ہمیشہ سے آخرت کے نقطہ نظر سے سے سوچتی ہوں کہ جو اعمال ہم یہاں کریں کے انکا حساب ہمیں آخرت میں بھی تو چکانا ہوگا ۔
درد دل کے واسطے پیدا کیا انسان کو
میرا خواب ہے میں اپنے ہاتھ اور زبان سے کسی کو تکلیف نہ پہنچاؤں ۔ ہر طرف اسلام کاکا بول بالا ہو ۔ ہر طرف سے قرآن پاک تلاوت سنائی دے۔
علامہ اقبال :
وہ زمانے میں معزّز تھے مسلماں ہو کر
اور تم خوار ہوئے تارکِ قُرآں ہو کر


ایڈیٹر نوٹ: یہ تحریرگورنمنٹ گرلز ہائیر سیکنڈری سکول 358 ڈبلیو بی سے طالبہ طیبہ غلام سرور نے بھیجی ہے۔ ہم نے املا، گرائمر، اور تحریری قواعد و ضوابط کی پابندی کو بہتر بنانے کے لیے کچھ ترامیم کرنے بعد شائع کی ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button