متفرق

لڑکیوں کے کیا حقوق ہونے چاہئیں؟

تحریر: حمیرا طالب

انسانی حقوق دراصل اخلاقی اصول ہیں جو کہ انسانی رویے کے کچھ معیارات قائم کرتے ہیں۔ ان حقوق میں تعلیم، روزگار، جائیداد کی ملکیت، نقل و حرکت کی آزادی، اور حفاظت شامل ہیں۔ والدین اور بچوں کے درمیان تعلقات ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں۔ دونوں کے حقوق اور ذمہ داریاں ہیں۔ والدین کا فرض ہے کہ وہ اپنے بچوں کی بنیادی ضروریات جیسے خوراک، مناسب نشوونما، تعلیم اور یہاں تک کہ بچوں کی شادی کرائیں۔ اور میرے خیال میں والدین کو چاہیے کہ وہ اپنے بچوں کو اپنی خواہشات کے مطابق اپنے کیریئر کے راستے منتخب کرنے کی آزادی دیں۔
کچھ معاشروں میں لڑکوں اور لڑکیوں کے ساتھ سلوک میں اختلاف پایا جاتا ہے۔ بیٹوں کو بیٹیوں سے زیادہ مواقع اور وسائل فراہم کیے جاتے ہیں۔ تاہم، یہ صرف والدین کا قصور نہیں ہے بلکہ معاشرتی اصول اور توقعات بھی ایک اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ بہت سے ترقی پذیر ممالک میں، سماجی عقائد کی وجہ سے لڑکیوں کو تعلیم حاصل کرنے پر اکثر حوصلہ شکنی کی جاتی ہے۔ اور خیال کیا جاتا ہے کہ تعلیم یافتہ لڑکیاں روایت کی خلاف ورزی کرتی ہیں اور والدین کے اداب و احترام کو نظر انداز کرتی ہیں۔ مزید برآں، غربت اس مسئلے کو مزید بڑھا دیتی ہے، کیونکہ کچھ والدین اپنے مالی معملات کو اپنی بیٹیوں کی تعلیم پر ترجیح دیتے ہیں۔
ان چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے، حکومتوں کو معاشی طور پر پسماندہ لڑکیوں کو مالی امداد، جیسے وظیفہ، فراہم کرکے ان روایات کو تبدیل کرنا چاہئیے تاکہ وہ تعلیم تک رسائی حاصل کرسکیں۔ جیسا کہ جارج ایسٹ مین نے ایک بار کہا تھا، "دنیا کی ترقی کا انحصار تقریباً مکمل طور پر تعلیم پر ہے،” تعلیمی نظام کو بہتر بنانے کے لیے حکومتی کوششوں کی اہمیت پر زور دیا۔
والدین کو بھی اپنی بیٹیوں پر بھروسہ رکھنا چاہیے اور یہ اعتماد کرنا چاہیے کہ وہ ذمہ دارانہ فیصلے کریں گی۔ لڑکیوں کو تعلیم، کیریئر کے انتخاب، روزگار کے مواقع اور اپنی مرضی کے مطابق زندگی گزارنے کی آزادی کے مساوی حقوق ملنے چاہئیں۔ انہیں گھر تک محدود نہیں رہنا چاہئے بلکہ انہیں اپنی خواہشات کی پیروی کرنے اور معاشرے میں اپنا حصہ ڈالنے کا اختیار دیا جانا چاہئے.


ایڈیٹر نوٹ: یہ تحریر آمنہ گرلز ہائیر سیکنڈری سکول سے اے ڈی پی کی طالبہ حمیرا طالب  نے انگلش میں بھیجی ہے۔ ھم نے   اسکا اردو ترجمہ کیا ہے اور اردو کی رو سے کچھ بہتری کر کے پبلش کیا۔ انگلش میں پڑھنے کے لئے کلک کریں

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button