متفرق

ہمت مرداں مدد خدا

تحریر: آمنہ رفیق

ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ ایک گاؤں کے پاس بہت بڑا اور گھنا جنگل تھا۔ وہاں بہت سے پرندے خوشی خوشی وہاں اپنی زندگی بسر کررہے تھے۔ ایک مرتبہ اس جنگل میں ایک شیر آگیا ۔ اس نے وہاں سے سب پرندوں کو ڈرا کر بھگانا شروع کردیا کیونکہ وہ اس جنگل پر راج کرنا چاہتا تھا ۔اور پرندے اپنے گھروں سے بے گھر ہو گئے۔ گاؤں میں سے کوئی بھی شخص اس جنگل میں نہیں جاتا تھا۔ شیر نے پاس میں موجود گاؤں پر بھی حملہ کر کہ کافی لوگوں کو زخمی کردیا۔ اوپھر اگلے دن جتنے بھی بھیڑ اور بکریاں تھیں ان کو بھی نقصان پہنچایا اور کچھ کو تو چیر پھاڑ کر کھا گیا ۔ اس گاؤں میں دو لڑکیاں رہتی تھیں جو کچھ عرصہ پہلے اپنے والدین کے ساتھ آئیں تھیں۔ اُنھیں اس حملے کے بارے میں کچھ پتہ نہیں تھا۔ شیر وہاں سے چلا گیا جب وہ آئیں تو اُنھوں نے دیکھا کہ لوگ زخمی حالت میں تھے۔ گاؤں کا بُرا حال تھا۔ تو وہاں ہر کسی نے اُن کو بتایا کہ شیر نے گاؤں پر حملہ کردیا ہے ۔ان کے بوڑھے ماں باپ ڈر گئے لیکن ان دونوں لڑکیوں نے ہمت نہیں ہاری اور انھوں نے آس پاس کے گاؤں میں جاکر لوگوں سے مدد مانگی ۔ اور لوگ ان کی مدد کرنے کے لئے راضی ہوگئے اور اگلے ہی دن انھوں نے شیر پر حملہ کردیا اور اسے مار دیا ۔وہ لڑکیاں بہت خوش ہوئی اور کچھ عرصہ بعد اس گاؤں کے لوگوں میں اضافہ ہوگیا اور وہ گاؤں خوشحالی کی طرف چل پڑا ۔ اس گاؤں میں موجود لوگ اس گھنے جنگل سے لکڑیاں کاٹ کر لاتے تھے اور کچھ لوگ وہاں فرنیچر تیار کرتے تھے اور دوسرے شہروں میں فروخت کرتے تھے اور وہ گاؤں ترقی کی راہ پر چل پڑا۔

نتیجہ : ایک دوسرے کی مدد کرنے سے مشکلات حل ہوتی ہیں۔

 


ایڈیٹر نوٹ: یہ تحریرگورنمنٹ گرلز ہائی سکول لودھراں سے جماعت دہم کی طالبہ آمنہ رفیق نے بھیجی ہے۔ ہم نے املا، گرائمر، اور تحریری قواعد و ضوابط کی پابندی کو بہتر بنانے کے لیے کچھ ترامیم کرنے بعد شائع کی ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button