متفرق

مغرور امیر اور فقیر

تحریر: لائبہ نعیم

ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ ایک جھونپڑی میں ایک فقیر رہتا تھا۔ وہ بہت رحم دل تھا اور جہاں تک ممکن ہوتا وہ دوسروں کی مدد کرتا تھا۔ مگر خود بہت غریب تھا۔ وہ شہر سے دور الگ جگہ ایک جھونپڑی میں رہتا تھا۔ ایک دفعہ بہت تیز طوفان آیا اور فقیر اپنی جونپڑی سے بہت دور ایک امیر مگر مغرور انسان کے گھر کے قریب تھا۔ اور شاید وہ تیز طوفان کی وجہ باہر ٹھہر نہیں سکتا تھا۔ اس نے اس مغرور انسان کے گھر کا دروازہ کھٹکھٹایا مگر کوئی نہ آیا اس نے دوبارہ کھٹکھٹایا مگر پھر بھی کوئی جواب نہ ملا کیونکہ اندر مغرور انسان آرام کر رہا تھا۔ اس کے گھر کے دروازے پر دستک کی آواز کی وجہ سے اس کے آرام میں خلل پیدا ہونے لگا اور وہ بیدار ہو گیا۔ اس نے آکر دروازہ کھولا تو دیکھا کہ ایک فقیر اس کے دروازے پر بیٹھا تھا۔ جیسے ہی فقیر نے دروازہ کھلا دیکھا تو فقیر نے فوراً اس آدمی سے مدد مانگی۔مگر مغرور آدمی بہت غصے میں تھا اس نے فقیر کو بہت بُرا بھلا کہا اور اسے اندر بھی نہیں آنے دیا ۔ فقیر کو امیر شخص کے اس رویے پر بہت دکھ ہو ا اور وہ روتا ہوا وہاں سے نکلا اور تیز طوفان میں ہی اپنی جھونپڑی میں جا پہنچا۔ دن گزرتے گئے۔ بالآخر ایک دن فقیر کی اپنی جھونپڑی میں سو رہا تھا کہ باہر سے مدد کی صدا آئی۔ فقیربھی بیدار ہوا اور باہر نکل کر دیکھا کہ کہ یہ تو وہی امیر اور مغرور آدمی کھڑا تھا جس نے اس طوفانی دن فقیر کو بہت بُرا کہا اور کوئی مدد نا کی تھی۔ فقیر نے امیر آدمی سے مدد کی وجہ پوچھی اور دریافت کیا کہ کیا ہوا؟ امیر آدمی نے فقیر کو بتایا کہ وہ شکار کے لئے جنگل آیا تھا جہاں اس کی گاڑی اس جھونپڑی کے قریب خراب ہو گئی ہے اور اسے مدد چاہئیے۔ تو فقیر آدمی نے اسے خوش آمدید کہا اور پانی پلایا۔ ساتھ ہی ممکن مدد بھی کی اور امیر آدمی کی مشکل حل ہو گئی ۔ تو اسی دوران امیر آدمی کو فقیر کا اچھا رویہ دیکھ کر شرمندگی ہونے لگی اور بلآخر اس امیر شخص نے فقیر سے معذرت کرنے کا فیصلہ کیا۔ مدد کے بعد وہ فقیر کو اپنی گاڑی پر بٹھا کر اس کی جھونپڑی پر اسے چھوڑنے آیا اور وہیں پر اس نے فقیر سے اس دن کے رویہ پر معذرت کی اور معافی لب کی۔ جس پر فقیر نے فوری معاف کر دیا کیونکہ فقیر تو پہلے ہی خوش اخلاق اور رحم دل انسان تھا۔
اس کے بعد امیر آدمی اپنے گھر کے لئے روانہ ہوا۔ وہ اپنے کئے پر بہت شرمندہ تھا کیونکہ اس نے تو فقیر کی کوئی مدد نہ کی تھی جبکہ فقیر اس دن تیز طوفان میں بہت مشکل میں تھا۔ اور اس نے بھی آج سے غریب اور فقیروں کی مدد کرنے کا ارادہ کرلیا اور رحم دل بنا گیا۔


ایڈیٹر نوٹ: یہ تحریرگورنمنٹ گرلز ہائی سکول لودھراں سے جماعت دہم کی طالبہ لائبہ نعیم نے بھیجی ہے۔ ہم نے املا، گرائمر، اور تحریری قواعد و ضوابط کی پابندی کو بہتر بنانے کے لیے کچھ ترامیم کرنے بعد شائع کی ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button