متفرق

بلا ضرورت کچھ نا خریدیں

تحریر: فوزیہ ذاکر

ایک گاؤں میں ایک کسان رہتاتھا۔ اس کے پاس ایک گائے تھی وہ گائے کا دودھ بیچ کر گھر کا گزر بسر کرتا تھا۔ اس کا ایک بیٹا تھا جو کسان کو بہت پیارا تھا۔ کسان بہت غریب آدمی تھا ۔ ایک دن اس کے بیٹے نے اپنے باپ سے کہا کے مجھے سائیکل چاہئیے۔ کسان نے اُسے سمجھایا کہ سائیکل بہت مہنگی ہے بچے نے ضد کی تو کسان نے سوچا کہ وہ گائے کو بیچ دے تاکہ وہ اپنے بیٹے کو سائیکل لیکر دے سکے۔جب اس کے لئے کسان نے اپنی بیوی سے اس بارے میں مشورہ کیا تو کسان کی بیوی نے اُسے سمجھایا کہ اگر تم گائے کو بیچ دو گے تو گھر کا گزر بسر کیسے ہو گا۔ اور ھمارے پاس کوئی کاروبار بھی نہیں ہے مگر کسان نے اپنی بیوی کو اپنا ارادہ بتایا کہ وہ اپنے بیٹے کی خواہش پوری کرنا چاہتا ہے۔ان کا بیٹا چپکے سے چھپ کر اپنے والدین کی سب باتیں سن رہا تھا ۔اُسے احساس ہوا کہ مجھے سایئکل نہیں خریدنی چاہئے۔ اُس نے اپنے والدین سے کہا کہ میں نے اپنا ارادہ تبدیل کر لیا ہے اور مجھے سائیکل خرید نہیں کرنا۔ اُس کے والدین بہت خوش ہوئے۔اور ان کی گائے فروخت ہونے سے بچ گئی یوں ان کا گزر بسر اچھا ہوتا رہا۔

 

ایڈیٹر نوٹ:یہ تحریر گورنمنٹ گرلز ایلیمنٹری سکول چک نمبر 384 ڈبلیو بی سے  طالبہ فوزیہ ذاکر نے بھیجی ہے۔ ہم نے املا، گرائمر، اور تحریری قواعد و ضوابط کی پابندی کو بہتر بنانے کے لیے کچھ ترامیم کی ہیں

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Check Also
Close
Back to top button