بلاگ

گرمیوں کی چھٹیاں کیسے گزاریں؟

تحریر: محمد شاہد فراز آتش

جب مجھے گرمیوں کی چھٹیاں ہوئیں تو میرے امتحانات بھی قریب تھے ۔ چھٹیوں کے ابتدائی دنوں میں لوگ تو مزے اڑاتے ہیں لیکن میں ایسا نا کر سکا۔ جیسے ہی چھٹیاں ہوئیں اساتذہ کرام نے ہدایت کی تھی کہ اگر آپ نے امتحان میں کامیاب ہونا ہے تو آپ اپنا زیادہ وقت پڑھائی میں گزاریں گے۔ چھٹیوں کے ابتدائی دنوں میں دن رات محنت کی اور امتحانات دیئے۔ اس کے بعد سوچا تھا کہ سیرو تفریح کروں گا لیکن کچھ قسمت خراب تھی ۔ہوا یہ کہ والد صاحب کا ایکسیڈنٹ ہو گیا۔ اور حادثے میں اُن کا بازو ٹوٹ گیا۔ میں بہت پریشان ہو ا کہ یہ کیا ہو گیا۔ اب گھر کے سارے کام کاج میرے سر پر آگئے ۔ہم نے گھر میں جانور پال رکھے ہیں اب مجھے اُن کی دیکھ بھال کرنا پڑی۔ کیونکہ مجھ سے بڑا میرا کوئی بہن بھائی نہیں ہے۔ کھیتی باڑی کا بھی زیادہ تجربہ نہیں تھا۔ لیکن مجبوری سارے کام کروا لیتی ہے۔ تقریباََ ڈیڑھ ماہ بعد والد صاحب کا بازو کچھ سیٹ ہوا۔ لیکن پھر بھی اس دوران وہ بھاری کام نہیں کرسکتے تھے ۔ گھر کے کام کاج کے بعد کیونکہ مجھے شعرو شاعری کا شوق تھا اس لئے جب وقت ملتا تھوڑی بہت شاعری کرتا تھا ۔ میری شاعری اُردو اور پنجابی دونوں زبانوں میں ہے۔ اور یوں میں گرمیوں کی چھٹیوں میں کوئی سیر وغیرہ کے لئے نہیں جاسکا۔
اور میں نے اپنے گھر کو ہی سب کچھ سمجھا۔ اور جب دل کرتا تو میں نے جو گھر میں مختلف نسل کی مرغیاں پال رکھی ہیں اُن کے ساتھ تھوڑا بہت دل لگا لیتا۔بس انہی کاموں میں میری گرمیوں کی چھٹیاں گزر گئیں اور دوبارہ کالج جوائن کیا اور اب سکینڈ ایئر کلاس میں دل لگا کر پڑھائی کر رہا ہوں۔

ایڈیٹر نوٹ: یہ تحریر گورنمنٹ بوائز ہائر سیکنڈری سکول جلہ آرائیں سے دہم جماعت کے طالب علم حمد شاہد فراز آتش  نے بھیجی ہے۔ ہم نے املا، گرائمر، اور تحریری قواعد و ضوابط کی پابندی کو بہتر بنانے کے لیے کچھ ترامیم کی ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Check Also
Close
Back to top button