متفرق

ظالم جادوگر اور بہادر لکڑ ہارا

تحریر: مصباح شاہین

ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ کسی ملک میں ایک جادوگر رہتا تھا۔ اُس جادوگر کا نام ہارون تھا۔ ہارون جادوگر سب انسانوں کو نقصان پہنچاتا تھا۔ اس لئے اس کو کوئی بھی پسند نہیں کرتاتھا۔ اور اس کو جو بھی چیز اچھی لگتی تھی وہ اپنے جادو کے زور پر چھین لیتا تھا۔ اس ملک کے سبھی لو گ اس جادوگر سے ڈرتے تھے۔ اور اگر کوئی بھی انسان اُس سے مقابلہ کرنے کی کوشش کرتا تو وہ اسے جان سے مار دیتا تھا۔ یا پھر اس کو پتھر کا بنا دیتا تھا۔ اور اگر کوئی انسان اس کو پسند آتا تھا تو وہ اُسے اپنے جادو سے قید کرکے اپنا غلام بنا لیتا تھا۔ اس ملک کے بادشاہ کی بیٹی جس کا نام پریشا تھا وہ بہت خوبصورت تھی۔ اور پھر بدقسمتی سے ایک دن اُس لڑکی کا سامنا اس جادوگر سے ہو گیا۔ جادوگر کو پریشا بہت اچھی لگی اور اس نے سوچا کہ وہ اس لڑکی کو قید کرکے اپنا غلام بنا کر رہےگا۔ اور پھر ایک دن رات کے اندھیرے میں جادوگر محل میں گیا اور پریشا کو قید کرکے اپنے ساتھ لے گیا۔ اور جب صبح ہوئی تو جب بادشاہ کو پریشا کی عدم موجودگی کی خبر موصول ہوئی تو فوری طور پر بادشاہ نے اعلان کروایا کہ جو کوئی بھی میری بیٹی کو ڈھونڈ کر لائے گا میں اُسے دس تولے سونا بطورانعام دوں گا۔ اس ملک میں ایک ایماندار لکڑہارا بھی رہتا تھا۔ اُس لکڑہارے نے بادشاہ سے وعدہ کیا کہ وہ پریشاکو ڈھونڈ کر لائے گا۔ لکڑہارے کو پتہ لگا کہ ایک جادوگر نے پریشا کو قید کیا ہوا ہے۔ اورلوگوں نے اسے بتایا کہ وہ انسانوں کو پتھر بنا دیتا ہے۔ تو تم دھیا ن سے اُس کا مقابلہ کرنا ۔ لکڑہارے نے جادوگر کی کمزوری کو ڈھونڈنا شروع کردیاجس سے اُس کا خاتمہ ہو سکتا تھا ۔بلاآخرجادوگر کی کمزوری مل گئی اُس لکڑہارے کو پتہ چلا کہ اگر جادوگر پر پانی ڈالا جائے تو وہ انسان سے ایک چیونٹی میں تبدیل ہو جائے گا۔ اور پھر اُس نے جنگل میں ایک کنواں ڈھونڈا جس میں پانی تھا اور پھر اُسے گھاس سے چھپا دیا۔ اور جادوگر کے سامنے چلا گیا اور جب جادوگر کو پتہ چلا کہ وہ پریشا کو بچانے آیا ہے تواس نے لکڑہارے پر حملہ کیا لکڑہارا کسی بھی طرح جان بچا کر اس کنوے کی طرف بھاگا اور پھر جیسے ہی جادوگر نے اس گھاس پر پاؤں رکھا تو وہ اس کنوے میں گِر گیا۔ اور ایک دھماکہ ہو ا اِس کنوے میں اور وہ ایک چیونٹی میں بدل گیا۔ اور پھر لکڑہارا پریشا کو لے کر محل میں پہنچا تو بادشاہ اپنی بیٹی کو دیکھ کر بہت خوش ہوااور بادشاہ نے اپنی بیٹی کی شادی اُس لکڑہارے سے کروادی۔ اور ہمیشہ کے لئے بادشاہ نے اُس لکڑہارے کو اپنے محل میں ایک گھر دیا اور اپنا مشیر خاص مقرر کر دیا۔

 


 

ایڈیٹر نوٹ: یہ تحریرگورنمنٹ گرلز ہائی سکول واہی علی آرائیں سے دہم جماعت کی طالبہ مصباح شاہین نے بھیجی ہے۔ ہم نے املا، گرائمر، اور تحریری قواعد و ضوابط کی پابندی کو بہتر بنانے کے لیے کچھ ترامیم کرنے بعد شائع کی ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button