متفرق

کہانی

تحریر: انفال منیر

اسلام علیکم!

میں  فرسٹ ایئر کی سٹوڈنٹ ہوں۔ مجھ کتابیں پڑھنے کا بہت شوق ہے۔ ایک دن اسی غرض سے میں سکول لائبریری میں گئی تاکہ میں وہاں کوئی کتاب پڑھ سکوں۔ اچانک میری نظر ایک کتاب پر پڑی جس کا نام تھا ”سلطان محمد فاتح” یہ سلطنت عثمانیہ کے اس نو عمر شہزادہ محمد کی حقیقی داستانِ شجاعت  پر مبنی کتاب ہے۔ جس نے اپنی ذہانت کی بنا پر تاریخ کے دھارے موڑے اور اپنی صلاحیتوں کی بنا پر 29مئی 1453کو قسطنطنیہ فتح کرکے باز نطینی سلطنت کا خاتمہ کردیا۔ اور اس عظیم شہر کو ملت اسلامیہ میں شامل کیا۔ یہ شہر 470 برس تک سلطنت عثمانیہ کا دارالحکومت رہا اگرچہ اسلامی سلطنت کے آغاز سے ہی مسلمانوں کے دل میں خواہش تھی کہ وہ اس شہر کو فتح کریں اور انہوں نے کئی بار کوشش کی۔

قسطنطنیہ پر مسلمانوں کا پہلا حملہ حضرت امیر معاویہ کے دور میں ہوا۔ لیکن باز نطینی زبردست بحری قوت کے حامل تھے یہی بحری قوت مسلمانوں کی فتح میں رکاوٹ بنی رہی اور مسلمان قسطنطنیہ پر اپنا تسلط قا ئم کرنے میں ناکام رہے۔ قسطنطنیہ پر دوسرا حملہ خلیفہ سلیمان عبدلملک کے دور میں ہوا۔ لیکن قسطنطنیہ کے شہنشاہ نے سیاسی حربہ استعمال کرتے ہوئے مسلمانوں کے حملے کو ناکام بنادیا۔ اس طرح قسطنطنیہ پر کئی بار حملے ہوتے لیکن قس بار اس طرطنطنیہ کو فتح کرنے کا اعزاز سلطنت عثمانیہ کے ساتویں  سلطان ”سلطا ن محمد فاتح کو حاصل ہوا۔ اس نے شہر کو تسخیر کرکے مسلمانوں کے دیرینہ خواب کو شرمندہ تعبیر کیا۔ تاریخ میں سلطان محمد فاتح کا نام سنہری حروف سے لکھا جاتا ہے۔ کیونکہ انہوں نے قسطنطنیہ فتح کرکے تاریح رقم کرلی ہے۔

ا یڈیٹر نوٹ: یہ تحریر گورنمنٹ گرلز ہایئر سکینڈری سکول آدم واہن سے جماعت دہم کے طالب علم انفال منیر  نے بھیجی ہے۔ ہم نے املا، گرائمر، اور تحریری قواعد و ضوابط کی پابندی کو بہتر بنانے کے لیے کچھ ترامیم کی ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button